Most Popular
This Week
Latest Stories
What is new?
Comments
What They says?
تازہ ترین
ads
متفرق تحاریر
»
آنسو اور قہقہے
آنسو اور قہقہے
By Unknown On
متفرق تحاریر
0 comments
نیل کے کنارے شام کے دھندلکے میں ایک لگڑ بھگڑ ایک گھڑیال سے ملا۔۔۔۔۔۔۔ ایک نے دوسرے کو ٹھہرالیا۔ رسمی علیک سلیک کے بعد، لگڑ بھگڑ نے گھڑیال سے پوچھا۔
"کہئے سرکار کیسی گزررہی ہے؟"
گھڑیال بولا۔
"کیا پوچھتے ہو بھائی، بری ہی حالت ہے۔ اگر کبھی درد کی شدت کے مارے آنکھیں امنڈ آئیں تو دیکھنے والی قہقہے لگاتے ہیں کہ یہ گھڑیال کے آنسو ہیں۔ حالانکہ سچ پوچھو تو اس اذیت کی خلش ناقابل برداشت ہوتی ہے!"
اس پر لگڑبھگڑ نے کہا۔
"ارے میاں تم تو اپنے دکھ کا رونا روتے ہو۔ یہاں ذرا میری حالت بھی تودیکھو میں دنیا کی خوب صورتیوں کو دیکھتا ہوں، اس کے معجزوں کو دیکھتا ہوں، اس کے کرشموں کو، تومارے مسرت کے باچھیں کھل جاتی ہیں۔ ایسے جیسے صبح مسکراتی ہے۔ تو یہ "جانگلی"(جنگلی)میرے اس وجدانی کیف پر بھی قہقہے لگاتے ہیں۔۔۔۔۔ ارے یہ تو لگڑبھگڑی قہقہہ ہے"!
(از: خلیل جبران - کلیاتِ خلیل جبران سے ماخوذ)
About Unknown
Adds a short author bio after every single post on your blog. Also, It's mainly a matter of keeping lists of possible information, and then figuring out what is relevant to a particular editor's needs.
کوئی تبصرے نہیں: