آمدورفت

محفوظات

Budaya

Wisata

Linear

Budaya

Daya

Kuliner

Liner

تبصرے

kota

Free hosting
    • Latest Stories

      What is new?

    • Comments

      What They says?

انوکھا انصاف


ایک رات قصر شاہی میں ایک دعوت ہوئی۔ اس موقع پر ایک آدمی آیا اور اپنے آپ کو شہزادے کے حضور میں پیش کیا۔ تمام مہمان اس کی طرف دیکھنے لگے۔ انہوں نے دیکھا کہ اس کی ایک آنکھ باہر نکل آئی ہے اور خالی جگہ سے خون بہہ رہا ہے۔ شہزادے نے اس سے پوچھا "کہ تم پر کیا واردات گزری؟"

اس نے جواب دیا "عالی جاہ میں ایک پیشہ ور چور ہوں اور آج شپ جب کہ چاند ابھی طلوع نہیں ہوا تھا۔ میں ساہوکار کی دوکان لوٹنے کے لئے گیا لیکن غلطی سے جلاہے کے گھر میں داخل ہوگیا۔ جوں ہی میں کھڑکی سے کودا میرا سر جلاہے کے کرگھے کے ساتھ ٹکرایا۔ اور میری آنکھ پھوٹ گئی۔ اے شہزادے اب میں اس جلاہے کے معلاملے میں انصاف چاہتاہوں ۔ ۔ ۔"

یہ سن کر شہزادے نے جلاہے کو طلب کیا۔ اور یہ فیصلہ صادر فرمایا کہ اس کی ایک آنکھ نکال دی جائے۔ جلاہا بولا "ظل سبحانی آپ کا فیصلہ درست ہے کہ میری ایک آنکھ نکالی جانی چاہئے۔ لیکن میرے کام میں دونوں آنکھوں کی ضرورت ہے تاکہ میں اس سے کپڑے کی دونوں اطراف دیکھ سکوں جسے میں بنتا ہوں ۔۔۔ میرے پڑوس میں ایک موچی ہے جس کی دونوں آنکھیں سلامت ہیں اس کے پیشے میں ان دونوں کی کوئی ضرورت نہیں ۔۔۔۔۔"

یہ سن کر شہزادے نے موچی کو طلب کیا وہ آیا اور اس کی دو آنکھوں میں سے ایک آنکھ نکال دی گئی۔

اس طرح انصاف کا تقاضا پورا ہوگیا۔

(کلیاتِ خلیل جبران سے اقتباس)

About Unknown

Adds a short author bio after every single post on your blog. Also, It's mainly a matter of keeping lists of possible information, and then figuring out what is relevant to a particular editor's needs.

کوئی تبصرے نہیں:

Leave a Reply


Top