Most Popular
This Week
Latest Stories
What is new?
Comments
What They says?
تازہ ترین
ads
اقتباسات
»
عملِ ناقص
عملِ ناقص
By ایڈیٹوریل On
اقتباسات
2 comments
کبھی نماز میں دل لگتا ہے، کبھی نہیں لگتا، کبھی ذہن میں سکون ہوتا ہے کبھی انتشار، کبھی وساوس کا ہجوم ہوتا ہے، کبھی پریشان خیالیاں حملہ آور ہوتی ہیں۔ نماز کے وقت یکسوئی شازونادر ہی نصیب ہوتی ہے۔ اس سے دل میں یہ کھٹک رہتی ہے کہ ایسی ناقص نماز کا کیا فائدہ جو صرف اٹھک بیٹھک پر مشتمل ہو۔ رفتہ رفتہ ایک بات سمجھ میں آئی کہ عمارت کی تعمیرکے لیے ابتداء میں تو صرف بنیاد مضبوط کرنے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اسے کے خوشنما ہونے کے پیچھے نہیں پڑتے۔ اس میں روڑے پتھر وغیرہ بھر دیتے ہیں اور بعد میں اس پر عالیشان محل اور بنگلے تعمیر ہوتے ہیں۔ اسی طرح ناقص عمل کی مثال بھی کامل عمل کی بنیاد کے مترادف ہے۔ بُنیاد کی خوبصورتی اور بدصورتی پر نظر نہ کی جائے۔ جو کچھ جس طرح بھی ہو، کرتا رہ، جیسے نماز گویا ناقص ہی ہو مگر ہو حدود میں، وہ ہو جاتی ہے۔ اسی پر عمل کرنے سے نمازِ کامل کا دروازہ بھی اپنے پر کھولنا شروع ہو جاتا ہے۔
(قدرت اللہ شہاب کی کتاب "شہاب نامہ" سے اقتباس)
About ایڈیٹوریل
Adds a short author bio after every single post on your blog. Also, It's mainly a matter of keeping lists of possible information, and then figuring out what is relevant to a particular editor's needs.
میں پڑھتا جا رہا تھا اور ڈپبتا جا رہا تھا کہ بچا تارا کتنی اُونچی بات کر گیا ہے کہ میری نظر نیچے پڑی اور میں تیرنے لگا کہ میں بھی اسی شہر میں پیدا ہوا تھا جس میں قدرت اللہ شہاب صاھب پیدا ہوئے تھے
جواب دیںحذف کریںڈپبتا نہیں ڈُوبتا جا رہا تھا
جواب دیںحذف کریں