Most Popular
This Week
Latest Stories
What is new?
Comments
What They says?
تازہ ترین
ads
اقتباسات
»
ایسی تنہائی
ایسی تنہائی
By Unknown On
اقتباسات
0 comments
ایسے اجاڑ سفر میں کون میرے دکھ بانٹنے کو میرے ساتھ چلے گا۔ یہاں تو ہوا کے سہمے ہوئے جھونکے بھی دبے پاؤں اترتے ہیں اور چپ چاپ گزر جاتے ہیں۔ یہاں کون میرے مجروح جذبوں پر دلاسوں کے پھائے رکھے، کس میں اتنا حوصلہ ہے کہ میری روداد سنے؟ کوئی نہیں۔
سوائے میری سخت جان "تنہائی" کے۔ تنہائی چونکہ میری خالی ہتھیلیوں پر قسمت کی لکیروں کی طرح ثبت ہے، میرے رت جگے کی غمگسار اور میری تھکن سے چور آنکھوں میں نیند کی طرح سما گئی ہے۔ ہوا مجھ سے برہم، سناٹا میرے تعاقب میں، مصیبتیں مجھ پر گریزاں اور شامیں میری آنکھیں پر اندھیرا باندھنے کے لیے منتظر اب کوئی چنگاری، کوئی کرن، کوئی آنسو یا پھر کوئی آس ہی مجھے دیرتک جینے کا حوصلہ دے سکتی ہے۔
(محسن نقوی کی کتاب "طلوع اشک" سے اقتباس)
About Unknown
Adds a short author bio after every single post on your blog. Also, It's mainly a matter of keeping lists of possible information, and then figuring out what is relevant to a particular editor's needs.
کوئی تبصرے نہیں: