Most Popular
This Week
Latest Stories
What is new?
Comments
What They says?
تازہ ترین
ads
نفس کو مغرور کرنے والی مدح سرائی
صوفی ابو علی فارندی عہد سلجوق میں ایک بڑے نامور صاحبِ علم گزرے ہیں۔ علوم معرفت میں امام غزالی ان کے شاگرد اور مرید تھے۔ جب شیخ ابوعلی، خواجہ نظام الملک طوسی کے دربار میں جاتے تھے تو خواجہ اپنی جگہ سے اٹھ کر شیخ صاحب کا استقبال کرتے پھر اپنی مسند پر بٹھا کر خود الگ ہوجاتے اور شیخ کے سامنے بیٹھ کر ادب سے گفتگو کرتے۔
خواجہ نظام الملک طوسی سے کسی نے پوچھا، آپ دوسرے علماء و صوفیا کی ایسی عزت و تعظیم کیوں نہیں کرتے، اس تخصیص کے کیا معنی ہیں؟
نظام الملک نے کہا: "اور حضرات جب مجھ سے ملنے آتے ہیں تو میں نے اکثر دیکھا ہے کہ وہ میری تعریف کرتے ہیں کہ آپ ایسے ہیں اور ایسے ہیں بلکہ ان صفات سے یاد کرتے ہیں جو مجھ میں نہیں ہیں۔ ایسی مدح سرائی سے ظاہر ہے کہ نفس مغرور ہوجاتاہے، برخلاف اس کے شیخ ابوعلی مجھے میرے عیوب سے آگاہ اور آزادی و بے لوثی سے گفتگو کرتے ہیں اور میں ان کی ہدایت سے مستفیض ہوجاتاہوں۔
(نظام الملک طوسی - حصہ اول – صفحہ 140)
About Unknown
Adds a short author bio after every single post on your blog. Also, It's mainly a matter of keeping lists of possible information, and then figuring out what is relevant to a particular editor's needs.
کوئی تبصرے نہیں: